Monday, 31 July 2017

انڈیا کی مارس فتح کرنے کی داستان

آج سے پانچ سال قبل 15 اگست 2012 کو بھارتی وزیراعظم منموہن سنگھ نے پارلیمنٹ میں تقریر کرتے ہوئے کہا کہ "میں بہت فخر سے یہ اعلان کرتا ہوں کہ اگلے سال ہم مارس کو تسخیر کرنے کے لیے اپنا سپیس شپ بھیجیں گے اور پھر میرے مہان دیش بھارت کی راجدھانی زمین سے لے کر خلا تک ہر جگہ پر ہو گی"۔ یہ لمحہ بلاشبہ ہر بھارتی کے لیے خوشی کا لمحہ تھا۔
.
پھر وہ دن آ گیا جب نومبر 2013 کو ساڑھے چار بلین روپے بجٹ والا منصوبہ شروع ہوا اور پہلا سپیس شپ مارس کی طرف روانہ کیا گیا۔ ہر ہندوستانی سر اٹھا کر فخر سے آسمان کی طرف دیکھ رہا تھا کیونکہ آج بھارت دیش زمین سے نکل کر آفاق کی بلندیوں پر حکمرانی کرنے جا رہا تھا۔ ابھی چند گھنٹے ہی گزرے ہوں گے کہ ٹی وی پر اعلان ہو گیا کہ ہمارا سپیس شپ کامیابی کے ساتھ مارس پر لینڈ کر گیا ہے اور ہمارے سائنسدانوں نے مارس پر پانی کی موجودگی کی تصدیق کر دی ہے۔ یہ خبر سنتے ہی پورے ہندوستان میں جشن کا سماں تھا، ہر شخص خوشی سے جھوم رہا تھا کہ نا صرف ہمارا ''مارس مشن'' کامیاب ہو گیا بلکہ ہم نے مارس پر پانی بھی دریافت کر لیا۔
.
مارس پر پانی کی دریافت کا سن کر ناسا اور دنیا بھر کے دیگر سائینسی ریسرچ کے ادارے ہل کر رہ گئے کہ وہ آج تک سو سال سے اس کھوج میں لگے ہوئے ہیں لیکن ان کو مارس تو کیا چاند پر بھی پانی کی موجودگی کی اطلاع نہ مل سکی تو یہ بھارتی سپیس شپ نے چار گھنٹوں میں پانی کیسے دریافت کر لیا ؟؟ تحقیقات کیں تو پتہ چلا کہ بھارت نے جو سپیس شپ چھوڑا تھا وہ پھس پھس کرتا ہوا اڑ رہا تھا کہ اچانک کسی ٹینکیکل خرابی کے باعث بحیرہ عرب میں جا گرا اور نکمے سائنسدانوں نے خلائی فون کے استعمال سے کنٹرول روم کو اطلاع دی کہ ہر طرف پانی ہے، جس پر کنٹرول روم نے یہ خبر نشر کر دی کہ مارس پر پانی دریافت ہو گیا ہے۔
.
جب بھارتی میڈیا پر یہ خبر چل رہی تھی کہ مارس پر پانی دریافت کر لیا گیا ہے، ٹھیک اسی وقت فاکس نیوز نے یہ خبر دی کہ بھارتی سیٹلائٹ کو بحیرہ عرب میں گرتے دیکھا گیا ہے۔
.
جب بھی میرے پٹواری دوست مریم نواز کی ''سیاسی لانچنگ'' کی بات کرتے ہیں تو پتہ نہیں مجھے کیوں ہمیشہ ''بھارتی مارس مشن'' یاد آ جاتا ہے۔ پٹواری خوش ہیں کہ ہماری مستقبل کی لیڈر کی سیاسی لانچنگ بڑی شاندار ہوئی ہے لیکن جب میں چینل تبدیل کر کے دیکھتا ہوں تو پتہ چلتا ہے کہ مریم نواز کا جہاز پھس پھس کرتا ہوا ''کیلبری فونٹ'' نامی سمندر میں جا گرا ہے۔ ایہہ پئی اے تہاڈی لانچنگ ۔۔۔!

No comments:

Post a Comment